- وائرس
- بیکٹیریا
- اے اور بی دونوں
- ان میں سے کوئی نہیں
- A
-
خناق کو چھوت کی بیماری بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ بیماری ایک مریض سے دوسرے مریض میں ٹرانسفر ہو سکتی ہے۔
خناق کی بیماری اُن بچوں میں لاحق ہو سکتی ہے جن کا قوت مدافعت کا نظام کمزور ہے۔
خناق کی بیماری عموما 15 سال سے کم عمر کے بچوں پر حملہ کرتی ہے۔
خناق کی بیماری اُن بچوں پر بھی حملہ کرتی ہے جنہوں نے حفاظتی ٹیکوں کا کورس مکمل نہ کیا ہو۔
یہ بیماری فالج اور دل کی بیماریوں کا باعث بھی بن سکتی ہے۔
Medical MCQs
All Solved Medical related MCQs have uploaded in this section of ETEST Website. All MCQs will help to pass Medical related Exams of All Jobs and Admissions. Visitors should visit ETEST Website regularly for Best Jobs Tests Preparation because ETEST Team updates ETEST Website on daily basis.
پولیو وائرس انسانی جسم میں کس نظام پر حملہ کرتا ہے ؟
- تنفس کے نظام پر
- سرکُولیٹری نظام پر
- اعصابی نظام پر
- ان میں سے کوئی نہیں
- C
-
پولیو کا وائرس انسانی جسم میں منہ کے ذریعہ داخل ہوتا ہے۔
پولیو کا وائرس خون میں شامل ہو کر اعصابی نظام پر حملہ کرتا ہے جس سے مریض فالج کا شکار ہو جاتا ہے۔
ٹی بی کونسی بیماری ہے؟
- پھیپھڑوں کی
- دل کی
- آنکھوں کی
- گُردوں کی
- A
-
اس بیماری میں ٹی بی کے جراثیم پھیپھڑوں اور گردن کی گلٹیوں میں پرورش پاتے ہیں۔
ٹی بی عام طور پر ایک متاثرہ شخص سے صحت مند شخص میں سانس اور کھانسی کے ذریعے منتقل ہوتی ہے۔
اس بیماری میں تھکاوٹ، بخار، رات کو ہلکا پسینہ آنا، کھانسی کے ساتھ بلغم یا خون آنا شامل ہو سکتا ہے۔
ٹی بی بیماری اگر بچوں میں لاحق ہے تو بچوں کا وزن عمر کے لحاظ سے کم ہوتا محسوس ہوتا ہے۔
پاکستان میں حفاظتی ٹیکوں کی توسیع پروگرام کو کتنے سال ہو چکے ہیں؟
- 30 سال
- 45 سال
- 50 سال
- 60 سال
- B
-
توسیع پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات کو انگریزی میں اِی پی آئی کہا جاتا ہے۔
اس کا پاکستان میں باقاعدہ آغاز 1978 میں کیا گیا۔
کسی علاقہ میں کم سے کم کتنے بچے متاثر ہوں تو خون کا نمونہ ادارہ صحت اسلام آباد کو بھجوانا ضروری ہے؟
- ایک بچہ
- دس بچے
- دو درجن
- ایک سو
- A
-
بین الاقوامی ادارہ صحت کی جانب سے یہ ہدایات ہیں کہ اگر کسی علاقہ میں ایک متاثر بچہ بھی ملتا ہے تو فوری طور پر اُس کے خون اور دیگر نمونہ جات ملکی سطح پر قائم حفاظتی سینٹر بھجوائے جائیں۔
بچے کی پیدائش کے فورا بعد کتنی حفاظتی ویکسین لگائی جاتی ہیں؟
- ایک
- دو
- تین
- چار
- C
-
اِن تین ویکسین میں بی سی جی، پولیو اور ہیپاٹائٹس بی کی ویکسین شامل ہے۔
پیدائش سے پہلے بچوں کی بیماری کا بچاؤ کیسے کیا جاتا ہے؟
- دل کے ذریعہ
- بازو کے ذریعہ
- ناڑو کے ذریعہ
- آنکھ کے ذریعہ
- C
-
ایسی خواتین جن کے حفظان صحت کے معاملات ہوں تو اِس صورت میں عموما ناڑو کے ذریعے کلوروہیکزیدین استمعال کروائی جاتی ہے۔
یہ عمل ماں کے پیٹ میں بچے کو ہڈیوں کے انفیکشن سے بچانے کیلئے کیا جاتا ہے۔
پولیو کیسے پھیلتا ہے ؟
- بیکٹیریا سے
- وائرس سے
- دونوں سے
- ان میں سے کوئی نہی
- B
-
پولیو ایک وائرل بیماری ہے۔
پولیو، ہیپاٹائٹس بی، خسرہ یہ تینوں وائرس سے پھیلتے ہیں۔
آئی ایل آر کا درجہ حرارت دن میں کتنی بار چیک کرنا چاہیئے ؟
- ایک بار
- دو بار
- تین بار
- چار بار
- A
-
ILR stands for Ice Lined Refrigerator
اس ریفریجریٹر کا عموما درجہ حرارت صفر سینٹی گریڈ سے آٹھ سینٹی گریڈ تک رکھا جاتا ہے۔
یہ ایسا ریفریجریٹر ہوتا ہے جو ویکسین کو جماتا نہیں ہے بلکہ صرف ٹھنڈا رکھتا ہے۔
حفاظتی ٹیکہ لگانے کے بعدکن صورتحال میں ویکسینیٹر / محکمہ صحت کے ٹیم سے رابطہ کرنا چاہیئے؟
- بخار 104 فارن ہائیٹ بخار کی صورت میں
- چوبیس گھنٹوں سے زیادہ بچے کے رونے یا چڑ چڑے پن کی صورت
- سوئی لگنے والی جگہ پر سوجن بڑھ جانے کی صورت میں
- اوپر والے تمام
- D
-
ان وجوہات کے علاوہ بچے میں غیر معمولی غنودگی کا مسئلہ بھی سامنے آ سکتا ہے۔
اگر یہ تمام یا اِن میں سے کوئی ایک ردعمل بھی مشاہدے میں آئے تو فورا محکمہ صحت کے کارکن سے رابطہ کریں۔