- حیدر علی
- فتح علی
- شیر علی
- ان میں سے کوئی نہیں
- b
-
ٹیپو سلطان کو میسور کا شیر بھی کہا جا تا ہے۔
ٹیپو سلطان کا اصل نا م فتح علی تھا۔
4 مئی 1799 میں برطانوی فوج نے سرنگا پٹم کے مقام پر ٹیپو سلطان کو شہید کر دیا۔
- یمن
- اومان
- انڈیا
- ایران
- b
-
گوادر پورٹ کو اومان سے 8 ستمبر 1958 کو 5.5 بلین روپے یا 3 ملین یو ایس ڈالر کے عوض خریدا گیا۔
اور کاغذی کاروائی مکمل ہونے کے بعد 8 دسمبر 1958 کو باقاعدہ طور پر گوادر پورٹ کو پاکستان میں شامل کیا گیا۔
- 1963
- 1965
- 1967
- 1970
- a
-
پاکستان اور چین کے درمیان سرحدی معاہدہ کو سائنو پاکستان ایگریمنٹ کہا جاتا ہے۔
اس معاہدہ کو سائنو پاکستان فرنٹیئر ایگریمنٹ بھی کہا جاتا ہے۔
- حنا ربانی
- مریم نواز
- بے نظیر بھٹو
- بیگم رعنا لیاقت علی خان
- c
-
بے نظیر بھٹو کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے تھا۔
بے نظیر بھٹو سابقہ وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی بیٹی تھیں اور سابقہ صدر آصف علی زرداری کی بیوی تھیں۔
بے نظیر بھٹو کو 27 دسمبر 2007 کو راولپنڈی میں قتل کر دیا گیا۔
- 12 January 2001
- 11 September 2001
- 24 June 2004
- 11 December 2000
- b
-
اس دن کو 9/11 کے نام سے بھی پوری دنیا میں یاد کیا جاتا ہے۔
ورلڈ ٹریڈ سنٹر 6 ہیکٹر ز رقبہ اور سات عمارتوں اور 94 منزلوں پر مشتمل ایک کمپلیکس تھا جہاں11 ستمبر 2001 میں القاعدہ نے ایئر کرافٹ سے حملہ کیا۔
اس حملہ میں تقریبا 2996 لوگ مارے گئے۔
- 1977
- 1999
- 2000
- 2005
- b
-
کارگل کی جنگ کو کارگل کنفلکٹ بھی کہا جاتا ہے۔
کارگل کی جنگ 3 مئی 1999 کو شروع ہوئی اور 26 جولائی 1999 کو ختم ہوئی۔
- 1969
- 1973
- 1999
- None of these
- a
-
پاکستان میں پہلا مارشل لا ءایوب خان نے 1958 میں لگایا۔
پاکستان میں دوسرا مارشل لاء یحیی خان نے 1969 میں لگایا۔
پاکستان میں تیسرا مارشل لاء1977 ضیاء الحق نے لگایا۔
- 6
- 8
- 10
- 12
- b
-
سارک ، ساؤتھ ایشین ایسوسی ایشن فار ریجنل کوآپریشن کا مخفف ہے۔
سارک میں جنوبی ایشیا کے تمام ممالک شامل ہیں۔
- 1960
- 1969
- 1975
- 1979
- b
-
اسلامی سربراہی کانفرنس کو ہی او آئی سی کہا جاتا ہے۔ اسلامی سربراہی کانفرنس کا ہیڈ کوارٹر جدہ سعودی عرب میں ہے۔
- 1960
- 1969
- 1970
- 1979
- a
-
بیت المقدس کو مسجد اقصی بھی کہا جاتا ہے۔
1969 میں ایک شخص جسے بعد میں ذہنی طور پر مریض ظاہر کیا گیا اس نے مسجد اقصی میں آگ لگا دی۔جس سے کافی نقصان ہوا۔
اس کے بعد 1969 میں 57 اسلامی ممالک نے ملک کر او آئی سی کے نام سے ایک تنظیم قائم کی تاکہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات کی روک تھام کیلئے مل کر عالمی سطح پر کام کیا جاسکے۔