- ایف آئی اے
- محکمہ پولیس
- انٹیلی جنس بیورو
- تمام
- a
-
منی لانڈرنگ کو پہلی بار ایک جرم کے طور پر اینٹی ٹیرارزم ایکٹ 1997 میں زیر بحث لایا گیا۔
- سی ٹی ڈبلیو
- سی ٹی ڈی
- سی آئی اے
- کوئی نہیں
- a
-
کاؤنٹر ٹیرارزم ونگ دہشت گردی کے خلاف کام کرتاہے۔
یہ ونگ موسٹ وانٹڈ مجرموں کے خلاف کاروائی کرتا ہے۔
- فیڈرل انٹیلی جنس ایجنسی
- فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی
- فیڈرل انسپکٹوریٹ ایجنسی
- کوئی نہیں
- b
-
ایف آئی اے کو ایف آئی اے ایکٹ 1974 کے تحت 13 جنوری 1975 کو قائم کیا
گیا۔
ایف آئی اے سیکرٹری داخلہ پاکستان کے ماتحت ہوتی ہے۔
- 355
- 365
- 384
- ان میں سے کوئی نہیں
- c
-
تعزیرات پاکستا ن کے تحت اگر کوئی شخص بھتہ خوری میں ملوث ہے اور پولیس اس کے خلاف کروائی کرتی ہے تو عدالت اس شخص کے 3 سال تک قیدیا جرمانہ، یا پھر دونوں سزائیں سنا سکتی ہے۔
- تفتیشی فائل
- مثل
- فائل
- کوئی نہیں
- b
-
تفتیسی افسر کے پاس کیس سے متعلق وہ فائل جس میں مکمل تفتیش درج ہو ، اور جسے تفتیشی افسر عدالت میں مجسٹریٹ یا جج کے سامنے پیش کرے مثل کہلاتی ہے۔
- مرد اہلکار بھی گرفتار کر سکتے ہیں
- ایک خاتون اہلکار کا ہونا ضروری ہے
- دونوں گرفتار کر سکتے ہیں
- ان میں سے کوئی نہیں
- b
-
فوجداری قانون کے مطابق کسی بھی خاتون کو سورج غروب ہونے کےبعد اور سورج نکلنے سے پہلے گرفتار نہیں کیا جاسکتا۔
اگر سنگین نوعیت کا معاملہ ہے تو پہلے مجسٹریٹ کو معاملہ کی نوعیت سے آگاہ کے کراجازت نامہ لیا جائے گا۔
- ایک تاریخی واقعہ
- قانون
- کہانی
- کوئی نہیں
- b
-
تعزیرات پاکستان فوجداری قوانین کا مجموعہ ہے۔
یہ فوجداری قانون 1860 میں لارڈ میکالے نے ترتیب دیا اور 1862 میں اس فوجداری قانون کو برطانوی بھارت میں لاگو کیا گیا۔
اور 1947 میں یہ فوجداری قانون پاکستان کوورثے میں ملا۔
- سینئر ہیڈ آفیسر
- سینئر ہاؤس آفیسر
- سٹیشن ہاوس آفیسر
- کوئی نہی
- c
-
ایک ایس ایچ او ، سب انسپکٹر / انسپکٹر ہو سکتا ہے۔
ایک انسپکٹر ایک پولیس ڈیپارٹمنٹ کا رینک ہے
جبکہ ایس ایچ او ایک اضافی چارج ہے ، اور پولیس اسٹیشن کے معاملات کا ذمہ دار بھی ایس ایچ او ہوتا ہے۔
- 302
- 392
- 345
- 402
- b
-
دفعہ 392 کے تحت عدالت ملزم کو 10 سال تک کی قید، جرمانہ یا دونوں سزائیں سنا سکتی ہے۔
اگر ڈکیتی کی واردات سورج نکلنے سے لیکر سورج غروب ہونے کے درمیان ہوئی ہے تو اس صورت میں سزا کی نوعیت مزید بڑھ سکتی ہے۔
- عدالتی
- سول
- فوجداری
- دیوانی
- c
-
پاکستان پینل کورڈ 1860 کے مطابق قتل کی صورت میں ملزم / مجرم پر دفعہ 302 لاگو ہو گی۔