- اگست 13، 1954
- اگست 12، 1955
- اگست 15 ، 1955
- اگست 16 ، 1956
- a
-
پاکستان کا قومی ترانہ 1952 میں حفیظ جالندھری نے لکھا۔
پاکستان کا قومی ترانہ حفیظ جالندھری نے 1954 میں خود ریڈیو پاکستان پر پڑھ کر سنایا۔
- چوہدری رحمت علی
- حفیظ جالندھری
- غلام احمد چھاگلہ
- ان میں سے کوئی نہیں
- b
-
پاکستان کا قومی ترانہ حفیظ جالندھری نے اپنی کتاب چراغ سحر میں شامل کیا۔
- 5
- 10
- 12
- 15
- d
-
پاکستان کے قومی ترانہ میں کل الفاظ کی تعداد 50 ہے۔
- لشکر
- کمانڈر
- عام لوگ
- ان میں سے کوئی نہیں
- a
-
لفظ اردو کا مطلب لشکر، آرمی، فوج کے ہیں۔
لفظ اردو ترکی زبان کا لفظ ہے۔
اردو کو فارسی میں ریختہ بھی کہا جاتا ہے۔
- اوپر ہونا
- نیچا ہونا
- کھڑے ہونا
- بھاگ جانا
- b
- امیر کروڑ سوری
- خوش حال خان خٹک
- عبدالحامد بابا
- ان میں سے کوئی نہیں
- a
-
امیر کروڑ سوری کو جہان پہلوان کے نام سے بھی جانا جاتاہے۔
پشتو زبان کی پہلی کتاب کا نام پٹہ خزانہ تھا۔
پٹہ خزانہ کا مطلب ہے چھپا خزانہ۔
- غلام عباس
- عبد الحق
- الطاف حسین
- شبلی نعمانی
- b
-
مولوی عبدالحق کو اردو زبان کا چمپئن مانا جاتا تھا۔
بابائے صحافت ظفر علی خان کو کہا جاتا ہے۔
- افسانہ
- ناول
- ڈرامہ
- شاعری
- a
-
منشی پریم چند کا اصل نام دھن پت رائے شیواستو تھا۔
ان کا بر صغیر پاک و ہند سے تھا۔
- 2
- 3
- 4
- 5
- c
-
ایک شعر میں دو مصرعے ہوتے ہیں۔